میں نے پھر آج تمھیں دیکھا
میں نے آج پھر سے تمھیں چاہا
جیسے کوئی خیال روبرو ہوجاے
جیسے کوئی عکس ہوبہو نظر آے
ایسا تم سا جب کوئی سامنے آجاے
کاش پھر سے کوئی خواب ہوجاے
میں اس لمحے کو گرفت میں لے لوں
ایک بار تمھیں نظر سے چھو لوں
کسی پل مجھے بھی ہوش آجاے
جب سامنے تم سا کوئی آ جائے
یہی ایک رشتہ نباہ ہے ہم سے
یہ دل کب چھپا ہے تم سے
یہ ایک دم سے تمہارا آنا
ایک نظرے کرم کا مل جانا
سو در شفا کے کھولے
ایک نظر تمہاری جب بولے
میرے درد سب دور ہوے سارے
ایک تمہاری انس کے آگے ہارے
میں نے ہار کے جگ سب پایا
تمیں پانا ہی مجھے راس آیا
میں ممنون ہوں الفت تیری
تو نے لاج الفت کی رکھی ہے میری
جب بھی کسی غم نے مجھے ستایا
تو ایک نے روپ میں سامنے آیا
تو لے جاتا ہے مجھ سے مجھ کو
میں ہر دم پاس رکھونگی تجھ کو