بدھ، 18 اکتوبر، 2023

اے میرا چہرہ بدلنے والو .....



 اے میرا چہرہ بدلنے والو 

یہ حقیقت تم پر بھی رقم ہوگی 

میری ٹیسوں کا لطف اٹھانے والو 

کسک ان کی تم پر بھی نہ کم ہوگی 

کوئی حسرت  رہ جائے  نہ تمہاری   پیاسی 

وعدہ  ہے ہر وار  پے   گردن خم ہوگی 

مجھ سے مایوس نہ ہو لہو مانگنے والو 

میرے رگے جان میں  یہ آمد کسی دم ہوگی 

دیکھ بے کل  ہیں آثار جنوں کے سارے 

تیری خاموشی دیوانوں   پہ ستم ہوگی 

نہ سہی مجھ سے کوئی رغبت  تم کو 

میری رغبت پھر بھی نہ کم ہوگی 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بارش کی یہ بوندیں ....

بارش کی یہ بوندیں جانے کونسا راگ سناتی ہیں یہ چھم چھم کرتا پانی کس کے گھر سے لاتی ہیں یہ شور مچاتے بھیگے پیڑ کہتے ہیں پرانے ساتھی ہیں یہ...