منگل، 17 اکتوبر، 2023

گر تو نہیں تو ہم کہاں ....




میرے خدا رہنا  سدا  

ہم پر یوں ہی مہربان 

بےآسرون  کا میرے خدا  

تیرے سوا کون ہے سایبان 

میرے شب و روز تھے یکساں 

خالی جسم بے روح نیم جان 

میرے حوصلوں میں  ہوگیا تو رواں 

میرا ہر عزم ہوگیا پھر سے جوان 

کس أه  کا جانے یہ جواب تھا 

 میرا ہر خیال ہوگیا کاروان 

انکے آستانے میں  تو  بے حجاب   تھا  

یہ تیرا کرم نہیں تو کیا 
 
 جہاں خواجہ ملے، ملے مصطفیٰ 

حدے  عنایت،  مل جائے جب  خدا 

میرا سر اور تیری زمین 

تیری محبت  سب سے حسین 

میرے خدا تو کہاں نہیں 

میرے درد میں  میرے چین میں  

تو لا مکان، قابے قوسین میں 

ہر بشر تیرا جلوہ نما 

گر تو نہیں تو ہم کہاں 

تو ہی آدم کی پناہ 

ددونوں عالم  کی تو ہی حمد وثنا  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بارش کی یہ بوندیں ....

بارش کی یہ بوندیں جانے کونسا راگ سناتی ہیں یہ چھم چھم کرتا پانی کس کے گھر سے لاتی ہیں یہ شور مچاتے بھیگے پیڑ کہتے ہیں پرانے ساتھی ہیں یہ...