یہ وقت وقت کی بات ہے
جو نبرد آزماے وقت تھا
وہ آج صاحبے کمال ہے
میری ذات حسبے حال ہے
مجھے غم نہیں اس طور کا
یہ کل کائنات پہ حلال ہے
آدم کی تخلیق ہے امتحان
اشرف ازل سے پر خیال ہے
بنا دیا ہمیں شاہدے وقت
اب نہ کوئی جستجو نہ سوال ہے
ہے ہمہ وقت مجھ میں تو ہی تو
جانتی ہوں تو ہی میرا خیال ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں