بدھ، 25 اکتوبر، 2023

دیوانگی ہے دل کی....



ان شب و روز کی میں نظر ہوگئی ہوں

دنیا کیا میں تیری شکار ہوگئی  ہوں 

سب  چاہ  والے آے ،  چاہ  کر چلے گئے

میں  چاہتوں میں   تیری آشکار ہوگئی  ہوں

وقت نے چھین ڈالے آنکھوں سے اجالے 

تھام کر تیرا دامن ،پار ہوگئی  ہوں 

تیری کاریگری سے سیکھی، دلوں کی دستکاری 

  تیری عنایتوں سے، میں   شاہکار ہوگئی  ہوں  

چاہے  یہ  دنیا  مجھے  جتنا  بھی آزمالے 

میں سب کی محبتوں  کی طلبگار ہوگئی  ہوں 

خواہش  ہے سرپھروں کی، دیوانگی ہے دل کی 

دے کر یہ دل، دل دل کو، دلدار ہوگئی ہوں 

لوگ خودنما ہیں، دوسروں کا سفر  بھی کرتے 

آئینے  سے کر کے الفت،اسکا کردار ہوگئی ہوں 

وقت کی نہ نظر ہے نہ زبان ہے،جو کوئی سن لے 

نادان تمہارے ازل کی، میں  زبان ہوگئی   ہوں 

شاہوں سے عظیم تر  ہیں ممتاز کرنے والے 

 میں تمہارے اس رکن کی   پرستار ہوگئی  ہوں 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بشر کا احساس پہلا.....

  وجود انسان کا سدا   مانگتا ہے پناہ  خدا سے جب کچھ سوجھتے  نہ بنا  اپنی  محبت  کو ہی بنایا  رشتہء  جان  محبت کا دوسرا نام رکھا اسنے ماں  یو...