منگل، 28 نومبر، 2023

زندگی خواہشوں کی جنگ ہے .....



زندگی خواہشوں  کی جنگ ہے 

زندگی  معرفت کا ایک رنگ  ہے 

-----------------------

عمر  کی روانی کہ رہی ہے 


آج ہوں میں ، کل نہیں ہوں 


وقت کے غلام نہیں ہیں لمحے 


کبھی یہ دل سے  سرک گئے ہیں 


کبھی بازگشت بن گئے ہیں 


کبھی  آنسوں میں بہ گئے ہیں 


وقت کی مشعل آنکھوں میں  لئے ہم 


تصور کی راحتوں کےامین بن گئے ہیں 


عمر  کے سارے جھگڑے میں بھلا  کر 


تیری آنکھوں کےدایروں  میں  رہ گئے ہم 


آہ ! عشق اور حق کی لطافتوں کے نشے میں 


زمین آسمان کے درمیان رہ گئے ہم 


شوق کی منزلیں آیئں  بھی گیئں بھی 


تیری محفل سے کہیں نہیں گئے ہم 


خواہشوں اور موحبتوں  کی جمع  تفریق کیا ہے


اسی تذبذب  کا شکار ہوتے رہے ہم 


روحوں سے جسموں  کا ناطہ    بڑا  ہی مختصر  ہے 


 یہی   خیال ساتھ لے کر سفر کر رہے ہیں ہم   

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بارش کی یہ بوندیں ....

بارش کی یہ بوندیں جانے کونسا راگ سناتی ہیں یہ چھم چھم کرتا پانی کس کے گھر سے لاتی ہیں یہ شور مچاتے بھیگے پیڑ کہتے ہیں پرانے ساتھی ہیں یہ...