ہفتہ، 9 دسمبر، 2023

اب اس دل کی خیر مانگا کرینگے ہم .....



اب اس دل کی خیر مانگا کرینگے ہم

 

تم سوگے ہو جانم ، جاگا    کرینگے ہم 

رفتہ رفتہ ہوگئی تیری یاد کی عادی زندگانی

تیری یاد کو گلے لگا کر رویا کرینگے ہم

تجھ کو اے زمانےمنہ پھیرنا ہی تھا

الزام سارے خود سر اپنے دھرینگے ہم

حقیقت سے عشق کی اب باخبر ہوا ہے دل

اپنی طفلانہ خواہشوں پر ماتم کرتے رہینگے ہم

تیری نگاہوں کی سرحد کا عادی رہا ہے دل

عمر بھر تجھے اب ڈھونڈا کرینگے ہم

ہوتا ہے گمان تیرا ،آہٹ ہوتی ہے جب کوئی

تیرے پہلو کی کسک لے کر سویا کرینگے ہم

 سیکھے  گر محبّت کے تیری خاموشی سے ہم 

تجھے یاد کر کے جیتے مرتے رہینگے ہم

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بشر کا احساس پہلا.....

  وجود انسان کا سدا   مانگتا ہے پناہ  خدا سے جب کچھ سوجھتے  نہ بنا  اپنی  محبت  کو ہی بنایا  رشتہء  جان  محبت کا دوسرا نام رکھا اسنے ماں  یو...