اتوار، 19 نومبر، 2023

یہ دور خواب ہے طلسم ہے.....



لوگ  محبت کر لینگے

دم وفا کا بھر لینگے 

دستور یہی ہے جذبوں کا 

ہر درد گوارا کر لینگے 

کیا کام دل کا دنیا سے 

تیرے دل  پہ گزارا کر لینگے 

یہ عمر  کی کونسی منزل ہے 

اس غم  سے کنارہ کر لینگے 

کبھی ہوش کو تو آواز تو دے 

تیری صدا کو سہارا کر لینگے 

جب ڈھو نڈیگی    تجھ کو نظر 

ہر سو تیرا نظارہ کر لینگے 

یہ دور خواب ہےطلسم ہے 

یہ پل پل ہمارا کر لینگے 

محبوب نہیں کچھ تیرے سوا 

بس محبوب ہمارا کر لینگے 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بارش کی یہ بوندیں ....

بارش کی یہ بوندیں جانے کونسا راگ سناتی ہیں یہ چھم چھم کرتا پانی کس کے گھر سے لاتی ہیں یہ شور مچاتے بھیگے پیڑ کہتے ہیں پرانے ساتھی ہیں یہ...