پیر، 16 اکتوبر، 2023

ایک بار پھر مجھے .....


ایک بار پھر مجھے

اسی سفر پے لے چلو

جہاں ہر شے خمار تھی

جہاں آنکھ دل میں شمار تھی

نہ دہن زیرے بارے کلام تھے

نہ دل کے   پیام نشرے عام تھے

نہ چشم طلبے التفات کی تھی متمنی

نہ تھا ملال کوئی بوجھ لے نہ یہ ان سنی

بس روبرو تھا ایک جلوہ  خیرہ  کن

دل سن رہا تھا اس کی حسین دھن

ایسا سماع کبھی عام ہو ہی نہیں سکا

یہ لمحہ سب کے لئے جام ہو ہی نہ سکا

بڑا با کمال تھا مل کر نہیں ملا

درمیان دیوار تھی اور جاری تھا سلسلہ

ایک آئینہ روبرو تھا جیسے شب و روز

خود اپنا دیدار تھا کتنا جان سوز

غسلے صحت پا گیئں روح کی اذیتیں

مکمل کر گیئں یہ در پردہ صحبتین

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بشر کا احساس پہلا.....

  وجود انسان کا سدا   مانگتا ہے پناہ  خدا سے جب کچھ سوجھتے  نہ بنا  اپنی  محبت  کو ہی بنایا  رشتہء  جان  محبت کا دوسرا نام رکھا اسنے ماں  یو...