اتوار، 15 اکتوبر، 2023

تم ایک خواب تھے خواب ہو ...


تم ایک خواب تھے خواب ہو 
 
آنکھ  کھلتے  ہی اوجھل ہوجاؤگے

یاس کا ایک لمحہ ہوں میں 

مجھے کب تلک تم روک پاؤگے 

وقت کی گرفت میں جو آ نہ سکا 

اس دل سے بچ کے کہاں جاؤگے 

آنسوں سے بھی داغ دھل  نہ سکے 

اب انہیں کس طرح  تم مٹاؤگے 

ریت کی طرح جو  سرک  ہی گیا 

کیا وہ پل پھر تم دے پاؤگے

دل چاہے ختم نہ ہو رات یہ 

چاند خواب میں  ہی سہی مل جاؤگے   

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بارش کی یہ بوندیں ....

بارش کی یہ بوندیں جانے کونسا راگ سناتی ہیں یہ چھم چھم کرتا پانی کس کے گھر سے لاتی ہیں یہ شور مچاتے بھیگے پیڑ کہتے ہیں پرانے ساتھی ہیں یہ...