اے تاج تجھے جسنے بھی بنایا ہوگا
اپنے محبوب سے نظر چرایا ہوگا
محبوب کی مایوس نگاہوں میں اس کو
عکس تاج کا ہی نظر آیا ہوگا
گر ممتاز تھی محبت اس کی
خود کو تاج پر کھڑا پایا ہوگا
شاہوں نے یہ کیسی محبت کی تھی
آہوں سے سنگ بھی گرمایا ہوگا
یہ اداے محبت تھی کے غرورے شاہاں
عشق بھی خود سے گھبرایا ہوگا
ہر درد کہیگا اے شاہ جہاں
تاج نے چاند کا درد سجایا ہوگا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں