اتوار، 17 دسمبر، 2023

میں نے پھر آج تمھیں دیکھا ..





میں نے پھر  آج  تمھیں دیکھا 
میں نے آج پھر سے تمھیں چاہا 
جیسے کوئی خیال روبرو ہوجاے 
جیسے کوئی عکس ہوبہو نظر آے 
ایسا تم سا جب کوئی سامنے آجاے 
کاش پھر سے کوئی خواب ہوجاے 
میں اس لمحے کو گرفت میں لے لوں 
ایک بار تمھیں نظر سے چھو لوں
کسی پل مجھے بھی ہوش آجاے 
جب سامنے تم سا کوئی آ جائے 
یہی ایک رشتہ نباہ ہے ہم سے 
یہ دل کب چھپا ہے تم سے 
یہ ایک دم سے تمہارا آنا 
ایک نظرے کرم کا مل جانا 
سو در شفا کے کھولے 
ایک نظر تمہاری جب بولے 
میرے درد سب دور ہوے  سارے 
ایک تمہاری انس کے آگے ہارے 
میں نے ہار کے جگ سب پایا 
تمیں پانا ہی مجھے راس آیا 
میں ممنون ہوں الفت تیری 
تو نے لاج الفت کی رکھی ہے میری 
جب بھی کسی غم  نے مجھے ستایا 
تو ایک نے روپ میں سامنے آیا 
تو لے جاتا ہے مجھ سے مجھ کو 
میں ہر دم پاس رکھونگی  تجھ کو    

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بارش کی یہ بوندیں ....

بارش کی یہ بوندیں جانے کونسا راگ سناتی ہیں یہ چھم چھم کرتا پانی کس کے گھر سے لاتی ہیں یہ شور مچاتے بھیگے پیڑ کہتے ہیں پرانے ساتھی ہیں یہ...