اتوار، 2 جون، 2024

آپکی بزم نے جب بھی پکارا ہے ہمیں ..........

 


آپکی بزم نے جب بھی پکارا ہے ہمیں
اسی خیال نے پھر سے سنوارا ہے ہمیں
کل راہ زندگی کی جسے سمجھے تھے ہم
حیات نے وہیں پر مارا ہے ہمیں
حضورعنایت پر   آپکی    نظر جب بھی گئی  
اسی ایک تصّور کا  رہا   چارہ   ہے ہمیں
وقت نے بھی کہا ایک دن تم بدل جاؤگے
بساط پر دل کی اسنے للکارا ہے ہمیں
انتظار کا دیا جب تک لہو سے جلے
انہی اندھیروں کا  رہا یاراہے ہمیں
بھولنے کی فطرت عشق کو حاصل ہی نہیں
یادوں پر اسی کی گزارا ہے ہمیں
گرفت میں تمہارے سدا یہ دل رہے
اپنا دل وہیں   لگتا   پیارا ہے ہمیں
گلاب سا تصور تمہارا جب تک کھلے
فاصلوں کا درد بھی گوارا ہے ہمیں
تمہی سے سیکھی ہے محبت کی ادا
ایک تمہارے دل کا ہی سہارا ہے ہمیں
گر ان خاموشیوں کو کوئی سن سکے
ہر سو تمہارا   ملا  اشارہ ہے ہمیں
مقدر سے  جو ملے وہ ستارہ   ہو تم
تمہارے سنگ    چاند لگتا   پیارا ہے ہمیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آیاں

تیری نظر سے میری نظر تک  حسین احساسات کا سفر ہے ------------------------ تیرے نازک لبوں کی نرمی  تیرے نرم احساس کی گرمی  تیرے رخساروں کی یہ ...