جمعرات، 7 مارچ، 2024

بارش کی یہ بوندیں ....




بارش کی یہ بوندیں
جانے کونسا راگ سناتی ہیں
یہ چھم چھم کرتا پانی
کس کے گھر سے لاتی ہیں
یہ شور مچاتے بھیگے پیڑ
کہتے ہیں پرانے ساتھی ہیں
یہ پیاسی دھرتی سے مل کر
ایک نئی مہک دے جاتی ہیں
ان نھنی منی بوندوں سے
ہم کو پیار بڑا ہے لیکن
جب یہ ملتی ہیں نم آنکھوں سے
اپنا آکار بڑا کر جاتی ہیں
اکثر یہ ساون کی راتیں
ان بوندوں کے سنگ بہ جاتی ہیں
کوئی دل پیاسا ہے ان بوندوں کا
کبھی یہ پیاسی رہ جاتی ہیں
خالی آنکھوں میں یہ بوندیں
کوئی خواب پرانا لاتی ہیں
اے کاش ان بوندوں کے سنگ
کسی کو یاد ہماری آتی ہو
بارش کی اس ٹپ ٹپ سے
کوئی بات ہماری ستاتی ہو
مانا کے تم بادل ہو ہم مٹی
یہ بارش ہمارا حق یاد دلاتی ہو

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

بارش کی یہ بوندیں ....

بارش کی یہ بوندیں جانے کونسا راگ سناتی ہیں یہ چھم چھم کرتا پانی کس کے گھر سے لاتی ہیں یہ شور مچاتے بھیگے پیڑ کہتے ہیں پرانے ساتھی ہیں یہ...