یہاں کتنے دل پیاسے ہیں
تو کتنوں کی پیاس بجھاےگی
ان خالی خالی آنکھوں میں
پھر سے کوئی خواب جگایگی
وہی چاند پھر کل ابھریگا
چاندنی دل میں اتر آییگی
آج کی صبح خالی ہاتھ سہی
کل کوئی صبح ستارہ لاےگی
اس تو تومیں کی کہانی کی
ساری عمر لاحاصل جاےگی
دیوانوں دنیا ظاہر ہے
اپنا اظہار تم ہی سے پاےگی
کوئی تدبیر کرو نہ منزل کی
اس رسم کی راہ نکل ہی آے گی
تیرے وعدے پر کامل ایمان ہے
یہ دنیا تجھ سے ہی شفا پاے گی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں