iztraar اضطرار
ابتدا ہے خیال کی .....
ہفتہ، 11 جنوری، 2025
آیاں
کیا باتوں تم کومیں کے حال کیسا ہے......
جمعہ، 10 جنوری، 2025
کبھی ایسا بھی ہو ساقی .............
کبھی ایسا بھی ہو ساقی
میں بن جاوں صراحی
میرا کچھ نہ رہے باقی
میرا شوق ہوجاے پروانہ
بنا ڈالے مجھے شمع
پھر کردے مجھ کو دیوانہ
ستم یہ کے ستم در ستم چاہے
دل یہ کیسا کرم چاہے
عجب احساس ہے الفت یہ
ہر لمحہ اپنا بھرم چاہے
میں ہوں اور وہی زندان ہے
اب نہ جسم ہے نہ جان ہے
کہنے کو وہ میرا مہمان ہے
آخر کیا خواہش انسان ہے
یہ اسرار پیارا ہے لیکن
ایک تیرا خیال سہارا ہے لیکن
تیری خاموشی پر گزارا ہے لیکن
تھکی دھڑکن یہ کہتی ہے
یہاں کوئی ندی اب نہ بہتی ہے
وہی جھیل سی آنکھیں ہیں
وہاں اب کوئی اور رہتی ہے
اے باد ۓ وفا سن لے
اس چلمن کو نہ سرکنے دے
نہ اس دیوار کو گرنے دے
اس حسرت کو یوں ہی مرنے دے
یہ وہی ضبط کی کہانی ہے
لب پیاسے اور آنکھوں میں پانی ہے
محبت کی یہ زینت پرانی ہے
.....تو ہی تو ہے
...کاش
منگل، 10 دسمبر، 2024
مجھے چاند چاہیے لا دے ....
ریزہ ریزہ یہ دل.....
آیاں
تیری نظر سے میری نظر تک حسین احساسات کا سفر ہے ------------------------ تیرے نازک لبوں کی نرمی تیرے نرم احساس کی گرمی تیرے رخساروں کی یہ ...

-
تجھ کو اے زمانے میں کیا سنا رہی ہوں میرے خیال کی بے خیالی منظرے عام لا رہی ہوں کیا واقعی ہے یہ بے خیالی یا تجھے شیشہ دکھا رہی ہ...
-
کاروان نہیں تو کوئی غم نہیں ایک قافلہ سا تیرا ساتھ ہے تیرا کونسا رخ ہوگا حسین زندگی فیصلہ اب میرے ہاتھ ہے رویا کئے صدا بیکسیے نفس پر...
-
پھر ایک شب تیری یاد بن کر سارے لمحے خاروں سے چن کر ایک ایک گل سے خوشبو چرا کر کتنے خونیں رنگوں میں نہا کر ساری سرپھری خواہشوں کو سلا کر چپ...